لازوال شعر

عمر ساری تو  کٹی  عشقِ بتاں  میں مومن
آخری عمر میں کیا خاک مسلماں ہوں گے
مومن خان مومن



ہر انقلاب مبارک، ہر انقلاب عذاب
شکستِ جام سے پہلے، شکستِ جام کے بعد



قابل اجمیری


دامن پہ کوئی چینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

کلیم عاجز


بہت تذلیل تو کرلی ہماری زندگانی کی
اجازت موت کی اب ہم کو بن کے رحم دل دے دو

حبیب جالب


گمان نہ کر کے مجھے جرات سوال نہیں،
فقط یہ ڈر ہے تجھے لاجواب کر دوں گا
عبد الحمید عدم



راہِ ہستی میں بھی حادثہ،دیکھا زمانے نے 
کہ میرِ کارواں نے کاراں کو خود ہی لٹا ڈالا

شاہد سحرؔ

0 comments:

Post a Comment