Thursday, February 12, 2015

رئیس امرہوی

کس کا جمالِ ناز ہے جلوہ نما سو بہ سو
گوشہ بگوشہ در بدر قریہ بہ قریہ کو بہ کو

اشک فشاں ہے کس لئے دیدۂ منتظر میرا
دجلہ بہ دجلہ یم بہ یم چشمہ بہ چشمہ جو بجو

میری نگاہِ شوق میں حسن ازل ہے بے حجاب
غنچہ بہ غنچہ گل بہ گل لالہ بہ لالہ بو بہ بو

جلوہ عارض نبی رشک جمال یوسفی
سینہ بہ سینہ سر بہ سر چہرہ بہ چہرہ ہو بہ ہو

زلف دراز مصطفی گیسوئے لیل حق نما
طرہ بہ طرہ خم بہ خم حلقہ بہ حلقہ مو بہ مو

یہ میرا اضطراب شوق رشک جنون قیس ہے
جذبہ بہ جذبہ دل بہ دل شیوہ بہ شیوہ خو بہ خو

تیرا تصور جمال میرا شریک حال ہے
نالہ بہ نالہ غم بہ غم نعرہ بہ نعرہ ہو بہ ہو

بزم جہاں میں یاد ہے آج بھی ہر طرف تیری
قصہ بہ قصہ لب بہ لب خطبہ بہ خطبہ رو بہ رو

کاش ہو ان کا سامنا عین حریم ناز میں
چہرہ بہ چہرہ رخ بہ رخ دیدہ بہ دیدہ دوبہ دو

عالم شوق میں رئیس کس کی مجھے تلاش ہے
خطہ بہ خطہ راہ بہ راہ جادہ بہ جادہ سو بہ سو

رئیس امرہوی

0 comments:

Post a Comment