Saturday, March 14, 2015

خالد یوسف


ھجوم شہر تو بس نظارہ دیکھتا رھا
ڈوبنے والا دیر تک کنارہ دیکھتا رھا

کسی کی دسترس میں سبھی چاند تھے
کسی کا مقدر اک ستارہ دیکھتا رھا

بارشیں تو کسی اور آنگن کا مقدر ٹہریں
مدت سے اک شخص ابر آوارہ دیکھتا رھا

اک میرا ھی حال برا نہیں شرف دیدار کے بعد
جس نے بھی اسے دل میں اتارا دیکھتا رھا

خالد یوسف

0 comments:

Post a Comment