تیری آنکھوں میں رنگ مستی ہے
ہاں مجھے اعتبار ہستی ہے
میرا ہونا بھی کوئی ہونا ہے
میری ہستی بھی کوئی ہستی ہے
جان کا روگ ہے گریہء غم
عمر بھر یہ گھٹا برستی ہے
جس طرح چاندنی مزاروں پر
دل میں یوں بے کسی برستی ہے
دلِ ویراں کو دیکھتے کیا ہو
یہ وہی آرزو کی بستی ہے
سیف اس زندگی کو کیا کہیے
ایک میت بدوش ہستی ہے
سیف الدین سیف
0 comments:
Post a Comment