چھن گیا مجھ سے یہاں ہر ایک منظر دیکھنا
میرے اپنے ہیں مرے رستے کے پتھر دیکھنا
میری چاہت کا تمہیں بھی تب یقین آجائے گا
مشکلوں میں تم کبھی مجھ کو بلا کر دیکھنا
میں تمھارا ساتھ دوں گا اس طرح جانِ وفا
ساتھ دے جیسے کہ ساحل کا سمندردیکھنا
تم جو آئے چاہتوں کے پھول دل میں کھل گئے
پھر مرے دل کی زمیں اب ہو نہ بنجر دیکھنا
بھول جاو گے جہاں کی تم بھی ساری لذتیں
تم کسی کے عشق میں خود کو گنواکر دیکھنا
دور منزل راہ مشکل ہیں لٹیرے ہر طرف
لٹ رہا ہے قافلہ اے میرے رہبر دیکھنا
جاگنے دو قوم کو اپنی ذرا عثمان تم
گڑگڑائے گا یہاں پر ہر ستمگر دیکھنا
0 comments:
Post a Comment